کمٹہ 4؍ستمبر(ایس و نیوز) وہ جو کہتے ہیں نا کہ مصیبت آتی ہے تو چاروں طرف سے آتی ہے۔ ایسا ہی کچھ حال بھٹکل کی معطل شدہ پی ایس آئی ریوتی کا ہوگیا ہے۔ حالانکہ اپنی معطلی کا حکم قبول نہ کرتے ہوئے اس نے خود ہی استعفیٰ پیش کیا ہے، اور ابھی اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہواہے۔ مگر مسز ریوتی کی پریشانیوں میں روز ایک نیا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
مبینہ طور پرزبردستی پیسہ وصول کرنے کے لئے جان سے مارنے کی دھمکی دینے والوں کے ساتھ ہاتھ ملانے کے الزام میں مسز ریوتی کو معطل کیا گیاتھا۔ اس نے پلٹ وار کرتے ہوئے بھٹکل اے ایس پی انوپ کمار شیٹی پر ہی الزام دھر دیا کہ وہ بی جے پی کے ان لیڈروں سے ملے ہوئے ہیں جنہوں نے بھٹکل کے مندروں میں گائے کا گوشت پھینک کر فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے کی سازش رچی ہوئی تھی۔ اسی دوران ایک پرانے معاملے میں عدالت میں حاضر نہ ہونے کی وجہ سے ضلع سیشنس کورٹ سے ریوتی کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری ہوگیا۔اس کے فوراً بعد مسزریوتی کے بیان پر جنتادل (ایس ) کی طرف سے زوردار مطالبہ سامنے آیا کہ ریوتی کے ساتھ سختی سے پوچھ تاچھ کی جائے اس کے بیان کی روشنی میں فرقہ پرستوں کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی کی جائے۔اس تعلق سے تنظیم کے ذمہ داران پر مشتمل ایک وفد کی اعلیٰ پولیس افسران سے ملاقات کیے جانے کی بات بھی معلوم ہوئی ہے۔
اب مسز ریوتی کے لئے ایک نئی مصیبت سامنے آئی ہے۔ کمٹہ ہیگڈے گرام کے وسنت رام نائک نے ایک پرانے معاملے کو اٹھاتے ہوئے ویسٹرن زون کے آئی جی پی سے شکایت کی ہے کہ مسز ریوتی سال2014میں جب کمٹہ پولیس اسٹیشن میں پی ایس آئی کے عہدے پر تھی تو اس نے وسنت کو ایک غیر متعلقہ معاملے میں بہت زیادہ ہراساں کیا تھا۔ وسنت کی شکایت کے مطابق ہوناور کے ناگیش دیواپا نائک نامی کسی شخص کی زمین کو کمٹہ کے ناگیش نائک نامی شخص نے جعلی دستاویزات کے ذریعے اپنی جائیداد بتا کر فروخت کر دیاتھا۔اس معاملے کو لے کر کمٹہ کرائم پی ایس آئی ریوتی نے جون2014سے اکتوبر2015تک اسے سات آٹھ مرتبہ پولیس اسٹیشن بلایا اور بار بار بیانات درج کرنے کے نام پر ہراساں کیا تھا۔وسنت کا کہنا ہے کہ میں نے خود سے جو بیان دیا تھا اسے قبول نہ کرتے ہوئے ریوتی نے مجھے خواہ مخواہ کام دھندا چھوڑ کر پولیس اسٹیشن کے چکر لگانے پر مجبور کیا تھا۔میں نے پوسٹ کے ذریعے بھی اپنا بیان بھیجا تو بھی پی ایس آئی ریوتی نے اسے قبول نہیں کیا تھا۔اس طرح ایک ایسے معاملے میں جس کے ساتھ میرا کوئی بھی تعلق نہیں تھا، مجھے پھنسانے کی کوشش کرتے ہوئے ذہنی طور پر ٹارچر کیا گیا۔وسنت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریوتی کی اس طرح ہراسانی کے خلاف میں نے کمٹہ سرکل انسپکٹر، بھٹکل ڈی وائی ایس پی اورضلع ایس پی تک سے شکایت کی ، مگر کسی نے بھی ریوتی کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا۔اس لئے اب مغربی زون کے آئی جی پی کے پاس شکایت بھیج دی گئی ہے۔